اسٹیٹ بنک آف پاکستان نے بیس روپے کے نئے نوٹ کااجراء کردیاہے۔اسٹیٹ بنک آف پاکستان کے مطابق ایساسیکیوریٹی کے پیش ِنظرکیاگیاہے۔بیس روپے کے نوٹ کے حوالے سے ایک شکایت عام تھی کہ اس کی بناوٹ پانچ ہزارکے نوٹ سے ملتی ہے ۔ویسے شایدشکایت کرنے والوں نے یہ کہاوت نہیں سنی ہوگی کہ جنہاں دے گھروچ دانے انہاں دے کملے وی سیانے۔ایک عام آدمی کی تنخواہ کواگرپانچ ہزارکے ترازومیں تولاجائے تواندازہ کیجئے کہ اس کے حصے میں کتنے نوٹ آئیں گے۔اب جس کی مہینے بھرکی مشقت کے عوض اسے ایک یادونوٹ ملیں گے تووہ کیاگنڈیریاں خریدنے کیلئے جیب میں پانچ ہزارکانوٹ لے کرجائے گااوراگرجائے گاتوکیااتناہی مخبوط الحواس ہوگاکہ وہ اسے پانچ روپے دینے کی بجائے پانچ سوتھمادے۔بہرحال ثبات ایک تغیرکوہے زمانے میں کے مصداق اگراسٹیٹ بنک آف پاکستان جنوں کانام خردرکھنے اورخردکوجنوں کہنے پرمصرہے توکوئی بات نہیں۔پیچھے امام کے اللہ اکبر
No comments:
Post a Comment