سناتھاکہ امیتابھ بچن نے کسی صحافی کے سوال کاجواب دینے سے اجتناب کرتے ہوئے کہاکہ آپ میرے بلاگ پرجائیںوہاں آپ کوہرسوال کاجواب مل جائے گا۔ ایسے ہی امیتابھ بچن کے بلاگ کے چرچے توکافی دنوں سے سننے کومل رہے تھے لیکن بلاگ وزٹ کرنے کاموقع ہی نہیں مل سکا۔ اب جوبلاگ دیکھاہے توامیتابھ کی شخصیت کی فنی عظمت کا تاثر میری نظرمیں اوربڑھ گیاہے۔ ایک توبلاگ نسبتا(عامرخان سے)بہت آسان انگریزی میں ہے کہ ایک تھوڑی بہت انگلش جاننے والابھی ان کی تحریروں سے لطف اندوزہوسکتاہے۔ دوسری بات یہ کہ ان کی تحریرمیں خاص ادیبانہ رنگ جھلکتاہے۔ویسے توامیتابھ کے والد ہری ونش بچن ہندی کے انتہائی مقبول شاعر گزرے ہیں۔
عامرقلم کے بھی مسٹر پرفیکشنسٹ ہیں۔
فلمی دنیاکویوں توتصنع اوربناوٹ کی دنیاکہاجاتاہے لیکن کمپی ٹیشن کی دوڑ میںآج کے فلمی آرٹسٹ زیادہ دیرخیالوں کی دنیامیں رہ نہیں سکتے ۔ بہت کم ایسے اداکارہوں گے جوریٹائرمنٹ سے پہلے ادبیات ِعالیہ کووقت دے پاتے ہوں ۔ اس کی ایک مثال عامرخان ہیں۔ جب سے انہوں نے پروڈکشن کی کرسی سنبھالی ہے ، ایک کے بعدایک شاہکارتخلیقات کے ذریعے سینماجگت کومالامال کیاہے ۔ اس کی ایک مثال ان کی سابقہ ریلیزتارے زمین پرہے۔ عامرقلم کے بھی مسٹر پرفیکشنسٹ ہیں۔ بالی وڈمیںبلاگ کارواج انہی کاڈالاہواہے۔ اب امیت جی بھی ان کے نقش ِقدم پرچل پڑے ہیں۔ بیسٹ آف لک۔ چلئے اپنے فکری سرمائے کواپنے مداحوں کے ساتھ شئیرکرنے کا ایک تیزرفتارذریعہ توآپ نے سب کودکھادیا۔مداح تویوں بھی آپ کے بارے میں جاننے کیلئے بے تاب رہتے ہیں۔ اگرآپ خودہی اپنے خیالات سے انہیں گاہے بہ گاہے آگاہی دیتے رہیں گے تواس سے آپ کی فین فالوونگ میں بھی خاطرخواہ اضافہ ہوتارہے گا۔
امیتابھ کے بلاگ شروع کرنے کی وجوہات کئی ہیں۔ آپ کہہ سکتے ہیں کہ یہ ان کے ادیبانہ جذبات کی تسکین کاباعث ہوگا اوریہ بھی کہ ان پرجوتنقیدکے چھینٹے اڑ رہے ہیں اس کاجواب دینے کیلئے اورمداحوں کی تشفی ء قلب کیلئے ابلاغ کایہ جدیداورموثرذریعہ اپنایاگیاہے۔ ابھی میں نے ایک ہی پوسٹ پڑھی ہے اس کاتانا بانا بہت ہی دلکش تھا خصوصا تحریرکاآغازاور اختتام ایسے اسلوب میں تحریرکیا ہے کہ بے اختیار داد دینے کودل چاہا۔ میری ایک کمزوری ہے کہ انگریزی تحریرکوبھی اردواسالیب اورادبیات ِعالیہ کے پیمانے پررکھ کردیکھتاہوں۔ کم ازکم میرے اس پیمانے پرتوبگ بی کھرے اترتے ہیں۔ مجھے لگ رہاہے کہ اب بگ بی کے لئے بگ بی دودفعہ لکھناپڑے گا۔ بگ بچن ، بگ بلاگ ۔
No comments:
Post a Comment