Thursday, July 10, 2008

ہر۔ من کی پسند


جون کے ایک بلاگ میںقبل ازریلیزمیں نے لکھاتھاکہ ہرمن باویجہ آنے والے وقت کاسپرسٹارہے۔یہ بات تب صرف فلم کے پروموزکو دیکھ کر کہی تھی۔فلم دیکھ کرایک بارپھراپنی ہی بات کی تصدیق کرنے کوجی چاہ رہاہے۔ ان دنوںفلم بزنس کی سرحدیں بہت دوردورتک پھیل گئی ہیں۔فلم کومیڈیامیںاتنے زاویوںسے پیش کیاجانے لگاہے کہ ناظرکسی طوربچ نہیں پاتا۔ یہاںپاکستان میں توخیرفلم بزنس پروہ عروج نہیں ہے لیکن بھارتی فلمی دنیاسے عوام الناس تک فلم کی پری ریلیزہائپ مثالی نظرآنے لگی ہے۔ کاش ہم بھی کچھ سبق سیکھیں۔بات ہورہی ہے لوسٹوری 2050کی۔ اس فلم کی پروموشن میں کافی ورائٹی کامظاہرہ کیاگیاتھا۔ہرمن کاپہلی ہی فلم سے پہلے ریتیک روشن سے موازنہ کیاجانے لگا۔کئی ٹائی اپس ہوئے اورکئی اشتہاری کمپنیاںفلم کی تشہیرمیں شامل ہوئیںاورنتیجہ صاف ظاہرکہ فلم ایک عرصہ سے خبروںمیں ہے۔ہرمن باویجہ جوفلم پروڈیوسرہیری باویجہ کے بیٹے ہیںیہ ان کی پہلی فلم ہے اورمیرانہیں خیال کہ کسی نیوکمرکواتنے شانداراندازمیں انڈسٹری میں کبھی لانچ کیاگیاہو۔باقی جتنے سپرسٹارہیں انہیں سٹارپاورلانچنگ کے بعدملی۔۔۔کسی کوپہلی فلم کے بعداورکسی کوکئی فلموںکے بعد،لیکن ہرمن فلم کی ریلیزسے پہلے ہی ہر۔من کی پسندبن گئے ۔اس کے لئے ہیری باویجہ کی حکمت ِعملی کوداد دینابے جانہ ہوگا۔۔۔فلم باکس آفس پرکوئی کمال دکھاتی ہے یانہیں یہ الگ کیس ہے۔۔۔بہرحال میرے پسندیدہ فلمی ناقدترن آدرش کے بقول ہرمن کےلئے واقعی ایک ہائی پروفائل لانچ ہے۔اگرہرمن کاموازنہ مسٹرپرفیکشنسٹ عامرخان کے بھانجے عمران خان سے کیاجائے تو ہرمن کاپلہ بھاری نظرآتاہے۔ بلاشبہ ہرمن کالانچ پچھلے سال کے بہترین ڈیبیوٹنٹس رنبیرکپوراوردیپیکاپاڈوکون سے بھی بہتررہاہے۔
ایک برڈزآئی ویومیںفلم میںسکرپٹ سے زیادہ سپیشل ایفیکٹس پرتوجہ دی گئی ہے۔آپ کہیں گے کہ اس فلم کابنیادی خیال ہی ٹائم ٹریولنگ ہے توایفیکٹس سے کس طرح دامن بچایاجاسکتاہے۔سائنس اورٹیکنالوجی آج ہی مقام ِحیرت پرہے تو۔۔۔2050میںکہاںہوگی تومیں کہوںگاکہ بلاشبہ سکرپٹ میںجان ڈالنے کے لئے سپیشل ایفیکٹس ضروری تھے لیکن سپیشل ایفیکٹس میں جان ڈالنے کے لئے سکرپٹ بھی ضروری تھا ۔۔۔ایساکیوںنہیںسوچتے آپ
جیساکہ فلم کانام لوسٹوری ہے توفلم میں محبت کے جذبات کوغالب رہناچاہئے تھا۔فلم کاپہلاگھنٹہ ایساہی مسحورکن ہے۔۔۔فلم پیارکے نرم ونازک اور روایتی فلمی اندازکے ساتھ شروع ہوتی ہے۔ہرمن کافرسٹ اپیرنس لاجواب ہے۔وہ واقعی اپنے نام کی طرح ہرمن کی پسند ثابت ہوا ہے اورپریانکاکے ساتھ اس کی کیمسٹری توراک کررہی ہے۔زبردست نہیں!!!مائنڈبلوئنگ!!! دوسرے گھنٹے میں ٹیکنیکل وزڈری اوروی ایف ایکس عروج پرہیں۔دوہزارپانچ کاممبئی ،اڑتی ہوئی کاریں،روبوٹس اورسکائی ریلز۔۔۔!سچ پوچھئے تویہ سب حیران کن ہے۔انٹرول کے بعدکاحصہ غیرمتاثرکن لگتاہے۔اس کی وجہ سکرپٹ کابیک سیٹ ہوجاناہے۔فلم کامرکزی خیال جتناسرپرائزنگ ہے ،سکرپٹ رائٹرنے اسے اتنی نزاکت اورخوبصورتی سے ٹریٹ نہیں کیا۔انوملک کے میوزک پرتوایک پوسٹ پہلے لکھی جاچکی ہے۔۔۔ٹیون فل(ترن آدرش کی اصطلاح)ہے۔ خاص طورپرملونہ ملو اورسچ کہنا۔۔۔اس پرہرمن کے ڈانسنگ سٹیپ خاصے کی چیزہیں۔اس کے لئے احمدخان اورریموکو ۔۔۔شاباش!اورجیتے رہو!
سینماٹوگرافی(وجے اروڑہ)۔۔۔۔فرسٹ ریٹ ہے!
سائونڈکوالٹی(دوارک وارئیر)۔۔۔۔ٹاپ کلاس ہے!
ڈائیلاگ(میورپوری)۔۔۔۔عمدہ ہیں!
سیٹ(امنگ کمار)۔۔۔۔تخلیقی ہیں!
سپیشل ایفیکٹس۔۔۔۔انٹرنیشنل سٹینڈرڈزکے ہیں!
سٹائلنگ اورکاسٹیومز۔۔۔۔بہت بڑھیا!
ترن آدرش کی رائے میں ۔۔اس میںکوئی دورائے نہیں کہ ہرمن میں ایک بڑاسٹار،فرنٹ رنربننے کاپوراپوٹینشل ہے۔اس کی وجہ یہ نہیں ہے کہ وہ ہینڈسم ہے ،اچھاڈانسرہے بلکہ یہ کہ وہ اداکاری کی گرامربخوبی جانتاہے۔پریانکانے بھی اپنی موجودگی کابھرپوراحساس کرایاہے۔ اوورآل فلم اپنی توقعات پرتوپوری نہیں اترتی لیکن ایک ہاٹ کیک کی طرح میڈیامیں ہائپ بنالینے کے باعث اچھی اوپننگ لے گئی ہے۔ آئندہ ہفتو ںمیںفلم کابزنس توٹھنڈاپڑے گالیکن ہرمن کی مقبولیت کاگراف اوپراٹھے گا۔۔۔وہ لمبی ریس Better Luck next time Harmanکاگھوڑاہے۔۔۔

No comments: