
مندرابیدی ،فرح خان اوروشال ،شیکھرکاسپرہٹ ہنگامہ ٌ جوجیتاوہی سپرسٹاررواںہفتے اختتام پزیرہوا۔فتح کاتاج سونی ٹی وی کے پہلے نغماتی رئیلٹی شو انڈین آئیڈل کے رنراپ راہول ویدیہ کے سرپرسجایاگیا۔دلچسپی کی بات یہ تھی کہ سپرسٹارکے آخری تین دعوے داروںمیں ان کے سابق حریف ابھیجیت ساونت بھی شامل تھے۔یوںیہ مقابلہ ایک بارپھرانڈین آئیڈل ون کی یاددلاگیا۔۔۔ایسی ہی صورتحال دوہفتے پہلے پیداہوگئی تھی جب وائس آف انڈیاون کے حریف ہرشت اوراشمیت میں سے اشمیت کوناکامی کامنہ دیکھناپڑاتھا۔اشمیت وائس آف انڈیاچیلنج کے فاتح رہے تھے۔یہاںبھی یہی کہانی دہرائی گئی۔ابھیجیت جوانڈین آئیڈل میں راہول کوہراکرفاتح قرارپائے تھے ،اس بار راہول ویدیہ سے شکست کھاگئے۔

ہارجیت کھیل کاحصہ ہے۔اہمیت اس بات کی ہے کہ مقابلہ کرنے والوںنے کتنے حوصلے اورمحنت کے ساتھ چیلنج کاسامناکیا اورکھیل کے تقاضوںکوکماحقہ پوراکیااورمیں یہ بات دعوے سے کہہ سکتاہوںکہ اس بارسبھی کے سبھی سپرسٹاراورچیلنجرزاتنی بھرپورتیاری کے ساتھ میدان میں اترے تھے کہ انہوںنے ججزسمیت عوام کی بھرپوردادسمیٹی۔یہ گھمسان کارن تیرہ ہفتے جاری رہا۔سب نے ایک سے بڑھ کرایک پرفارمنسزدیں۔راہول ویدیہ ، ابھیجیت ساونت ،ہرشت ،توشی،ونیت،نیہاککڑ،روپ ریکھا،پراجکتا، دیبوجیت ہرایک کی گائیکی کالطف ان کے پہلے مقابلوںسے بڑھ کرآیا۔شایداس کی وجہ یہ رہی ہوکہ یہاںاوورآل ماحول بڑاہی دوستانہ رہا۔سپرسٹارکاٹائٹل دائوپرلگاکربھی آخری مقابلے تک وہ جیسے پکنک سنگنگ کررہے تھے۔ناخوشگواری پیداہوئی تھی جب توشی اورونیت میں ایک گانے کولے کراختلاف پیداہوگیاتھایا پھرجب دونئے سنگرزکومقابلے کے وسط میں چیلنجرزمیں شامل کیاگیاتھا۔لیکن یہ کوئی ایسی بات بھی نہیں تھی ۔پھراس رئیلٹی شوکے ججز (فرح خان اور وشال ، شیکھر)اتنے پرامن اورمعتدل مزاج تھے کہ کوئی ناخوشگواری پیداہی نہیں ہونے دیتے تھے۔حقیقت تویہ ہے کہ اس پروگرام کی کامیابی کاسہرابھی ان تینوںاورمندرا بیدی کوجاتاہے،جن کی موجودگی نے اس شوکی خوبصورتی میںوہی اضافہ کیاجوانگوٹھی میں نگینے کرتے ہیں۔۔تمام سنگرزکی تیاری اور پرفارمنس اتنی معیاری اورلاجواب رہی کہ ہرایک بالی وڈکی کسوٹی پرپورااترنے کا اہل معلوم ہوتا تھا۔رہی بات ہارجیت کی تووہ جیساکہ میں نے سطورِبالامیں بھی لکھاکہ کھیل کاحصہ ہے۔میرنے کہاتھا۔شکست وفتح مقدرسے ہے ولے اے میر۔مقابلہ تودل ِناتواںنے خوب کیا

No comments:
Post a Comment