Sunday, January 11, 2009

Oye, kya Show hai!

سٹائل ،دلکشی اورجداگانہ انداز۔عام طورپریہ الفاظ خواتین بالخصوص ایکٹریسزکے لئے استعمال کئے جاتے ہیں لیکن ان تین لفظوںسے میری مرادفرحان اخترکی فلمیں ہیں جواپنی منفردسٹائلنگ ،دلکش عکاسی اورجداگانہ اندازِپیشکش سے پہچانی جاتی ہیں۔دل چاہتاہے ،ڈون ،لکشھ اورروک آن۔ڈائریکشن ،پروڈکشن ،ایکٹنگ ،سنگنگ ۔۔۔یہ میدان فرحان کواپنی صلاحیتیں بروئے کارلانے کے لئے کم پڑتے نظرآئے تواس نے ایک اوردھماکاکردیا۔این ڈی ٹی وی امیجن کے پروگرام ’’اوئے اٹس فرائیڈے ‘‘میں میزبان کی کرسی سنبھال لی۔پانچ ہفتوںسے فرحان ہمارے سامنے ہے،خوش،مسرور،قہقہے لگاتے،لطیفے سنتے اورسناتے وہ جیسے سردیوںکی راتوںکوچمکتی دوپہرمیںبدل دیتاہے ۔لگتاہے فرحان کانارمل درجہ حرارت ایک ڈگری زیادہ ہے جواسے اتنے کام کرنے کے لئے اندرسے تپش دیتارہتاہے ۔
وہ کسی کوکروڑپتی نہیںبناتا،یہاںتک کہ کسی کوکافی بھی نہیں پوچھتالیکن محفل آرائی کافن جانتاہے ۔کہاجاتاہے کہ فن وراثت میں نہیں ملا کرتا لیکن فرحان کودیکھ کریہ بات غلط ثابت ہوجاتی ہے ۔وہ جاویداخترکابیٹاہے اورجاویداخترسے کون واقف نہیں۔جاویدصاحب فلمی شاعرہیں،ایساکہنادرست نہیں ہوگا۔وہ اپنی فلمی شاعری میںفن کے نئے تقاضوںکی تکمیل اورتوسیع ضرورکرتے ہی ہیںلیکن برصغیرکی قدیم شاعری کی روایات کے احترام کوبھی ملحوظ ِخاطررکھتے ہےں ۔شعلے اورڈون جیسی فلموںکاسکرپٹ لکھاجنہیںبالی وڈکی فلمی تاریخ میںخاص اہمیت حاصل ہے ۔فرحان انہی جاویدصاحب کابیٹاہے ،صرف اتناکہنافرحان کے ساتھ زیادتی ہوگی ۔اس نے خوداپنی ایک الگ شناخت بنائی ہے اوراپنے آپ کوایک ہمہ جہت فنکارثابت کیاہے ۔
ایک اینٹرٹینرکی یہی خوبی ہوتی ہے کہ عمربڑھنے کے ساتھ اس میں بچپن آتاجاتاہے اورکری ایٹویٹی سن وسال کی محتاج نہیں ہوتی۔فرحان اخترکے پاس ایساکوئی سوئچ بورڈضرورہے جس سے وہ حسب ِخواہش اتنی روشنیاںپیداکردیتاہے ۔ہرگیسٹ کے ساتھ اس کی خوبصورت گفتگواور سپیشل ایکٹس قابل ِتعریف ہوتے ہیں۔فرحان کاسینس آف ہیومراورکامک ٹائمنگ لاجواب ہے ۔اب تک ’’اوئے‘‘کرنے کے لئے پانچ ایپی سوڈزمیں ریتک روشن ،مگدھاگوڈسے (فیشن فیم ماڈل)،شنکر،احسان، لوئے ،عامرخان،پریانکاچوپڑا اور دیپیکا پاڈوکون بطورسلیبرٹی گیسٹ اپنی موجودگی درج کراچکے ہیں۔بادشاہ خان کی آمدآمدہے ۔باادب باملاحظہ ہوشیار!
کہاجاتاہے کہ پہلے یہ شوکرن جوہرکوآفرکیاگیاتھالیکن کرن نے اپنی اگلی ڈائیریکٹوریل ’’مائی نیم ازخان‘‘کے بزی شیڈول کی وجہ سے ہامی نہیں بھری ۔شوکافارمیٹ اگرچہ نیانہیں ہے لیکن فرحان کی زبردست میزبانی نے اسے انفرادیت کاحامل بنادیاہے ۔شوکی ویب سائٹ پرفرحان بلاگنگ بھی کررہے ہیں۔ویب سائٹ وزٹ کرنے والے بلاگ میںہرایپی سوڈپرفرحان کے تاثرات کالطف لے سکتے ہیں۔فرحان فلموںکے ریویوزبھی لکھ رہے ہیں(کریٹکس ہوشیاررہیں!)ریویوزکی بات کریںتوان کی خوبی یہ ہے کہ بھلے ہی فرحان نے اپنے دوست اداکاروںشاہ رخ خان اورعامرخان کی فلموںپرتبصرہ کیالیکن حق ِدوستی کے ساتھ تبصرے کاحق بھی اداکیا۔اس پرفرحان ریویوزکوجوعنوان دیتے ہیں اس سے بھی فرحان کی تخلیقی صلاحیتوںکاپتہ چلتاہے جیسے عامرکی فلم گجنی کاریویواس نے
Memorable Memory Loss
کے عنوان سے لکھا۔اوئے کیاٹائٹل ہے ۔
یہ توسٹارٹ ہے۔۔۔۔ لیکن فرحان کی یہ اٹھان اس کے درخشندہ مستقبل کی طرف واضح اشارہ کررہی ہے ۔وہ ڈائریکشن دے ، پروڈیوس کرے ،ایکٹنگ ،سنگنگ ،ہوسٹنگ۔۔۔واٹ ایور۔۔۔ وہ جوکرتاہے سٹائل سے کرتاہے ۔اب یہی دیکھ لیجئے کہ اس نے ’’اوئے ‘‘ جیسے بدتمیزلفظ کوبھی سٹائلش بنادیاہے ۔
روک آنDude

No comments: